میں تتلیوں کو سلا دوں گا زرا تم شام ہونے دو
میں جگنوؤں کو جگا دوں گا زرا تم شام ہونے دو
میری غم ناک آنکھوں کو نہ تم دیکھو حیرت سے
میں تم کو بھی رولا دوں گا زرا تم شام ہونے دو
کہاں سے آغاز ہوتا ہے کہاں پر انجام ہوتا ہے
ہنر سارے میں سکھا دوں گا زرا تم شام ہونے دو
مجھ سے پوچھا ہے کے کہاں ہوتی ہے تیری شام
جہاں ہو گی بتا دوں گا زرا تم شام ہونے دو