وہ ہرجائی ہے نہ کرے گا وفا
میں دل کو سمجھاتی ہوں
میرے پیار میں بھت طاقت ہے
وہ کر نہ سکے گا مجھ سے دغا
دل مجھے سمجھاتا ہے
دیکھ آس پاس ہزاروں لوگ ہیں
حسین بھی ذہین بھی
میں دل کو بہلاتی ہوں
میرے محبوب سا تہ کوئی نھییں
دل میرا اتراتا ہے
وہ کر دے گا برباد تجھے
تو ہو جاے گا بدنام اے دل
میں دل کو ڈراتی ہوں
ہونے دو بدنام مجھے
یہ اس کے نام کی شہرت ہوگی
دل بے پرواہ بن جاتا ہے
کر دے کوئی آگاہ اسے
محبت کے انجام سے روپ
کہ میرا تو یہ ہر بہانا
چٹکیوں میں اڑاتا ہے