میں رات گئے تک جاگوں گا
کچھ دوست بہت یاد آئیں گے
کچھ باتیں تھیں پھولوں جیسی
کچھ خوشبو جیسے لہجے تھے
میں جب بھی چمن میں ٹہلوں گا
کچھ دوست بہت یاد آئیں گے
وہ پل بھر کی ناراضگی اور
مان بھی جانا پل بھر میں
میں خود سے جب بھی روٹھوں گا
کچھ دوست بہت یاد آئیں گے