میں روؤں ہوں رونا مجھے بھائے ہے

Poet: کلیم عاجز By: Ghamgeen Shayari, Hyderabad

میں روؤں ہوں رونا مجھے بھائے ہے
کسی کا بھلا اس میں کیا جائے ہے

دل آئے ہے پھر دل میں درد آئے ہے
یوں ہی بات میں بات بڑھ جائے ہے

کوئی دیر سے ہاتھ پھیلائے ہے
وہ نامہرباں آئے ہے جائے ہے

محبت میں دل جائے گر جائے ہے
جو کھوئے نہیں ہے وہ کیا پائے ہے

جنوں سب اشارے میں کہہ جائے ہے
مگر عقل کو کب سمجھ آئے ہے

پکاروں ہوں لیکن نہ باز آئے ہے
یہ دنیا کہاں ڈوبنے جائے ہے

خموشی میں ہر بات بن جائے ہے
جو بولے ہے دیوانہ کہلائے ہے

قیامت جہاں آئے گی آئے گی
یہاں صبح آئے ہے شام آئے ہے

جنوں ختم دار و رسن پر نہیں
یہ رستہ بہت دور تک جائے ہے

Rate it:
Views: 500
30 Jun, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL