میں روز ٹوٹتا ہوں اور خود کو جوڑ دیتا ہوں
جو مُجھ کو دُکھ دیتے ہیں میں اُن کو چھوڑ دیتا ہوں
وہ مُجھ کو روز کہتی ہے اُسے مُجھ سے مُحبت ہے
سمجھ کر اُس کو ناسمجھ دل اُس کا توڑ دیتا ہوں
مُحبت اک جگہ ٹکتی نہیں نظروں کی گردش میں
جو دل کو اچھا لگتا ہے دل اُس سے جوڑ دیتا ہوں
جو ہیں کم ظرف کرتے ہیں باتیں دل جلانے کی
میں اُن کے پاس بھی بیٹھوں تو منہ کو موڑ دیتا ہوں