میں نہیں ہوں اپنے ہاں، کیا خبر میں کون ہوں
فاصلے ہیں درمیاں، کیا خبر میں کون ہوں
بود اپنی بے اماں، جیسے اجڑا گلستاں
میرا غم ہے جادواں، کیا خبر میں کون ہوں
خود سے بھی مایوس ہوں، سب سے بھی مایوس ہوں
کیا زمیں کیا آسماں، کیا خبر میں کون ہوں۔
منزلیں ناپید ہیں،راستے معدوم ہیں
میں کہاں اور میں کہاں، کیا خبر میں کون ہوں۔
لشکرِ امید میں مر چکے ہیں جاں نثار
گم ہوئے سارے گماں، کیا خبر میں کون ہوں