میں نے دیکھا ہے، اپنوں کا غیر ہونا
چلتےہوئےرشتوں میں، ہیراپھیر ہونا
اک وہ وقت، جب دن میں بھی سوتا تھا سکون کے ساتھ
اب یہ کہ ساری رات جاگنا، اور روتےروتے سحر ہونا
کیایاد ہے میری طبیعت جو ٹھک نہ ہو پاتی تھی؟
ہائے وہ اک تیرا مسکرانا، اور فٹ سے خیر ہونا
ہار بیٹھا ہوں باذئ عشق، بزدلوں کی طرح
جن کو مل گیا یار ان کو مبارک ہو دلیر ہونا
گزار دیتا ہوں وقت اپنا اس ایک کو سوچ کر
کبھی یاد آنا جلدع، کبھی بھولتے ہوئے دیر ہونا
ماجد بھی کر بیٹھا ہے سوال اس خالق سے خلق پر
کہ یہاں بے حس ہیں سانپ اور انسانوں میں زہر ہونا؟