میں نے چاہا تھا تم کو سدا دیکھنا

Poet: Saima Nawaz By: Saima Nawaz, Islamabad

میں نے چاہا تھا تم کو سدا دیکھنا
غیر کے ساتھ، تم کو نہ تھا دیکھنا

ساتھ چلتے تو ہو ساتھ میرے نہیں
کیوں ادھوری ہے میری دعا، دیکھنا

غیر کا ہاتھ ہاتھوں میں لیتے ہوئے
مجھ سے کرتے ہو عہد وفا، دیکھنا

دیکھتے ہو مجھے،سوچتے ہو کسے
کس کا پرتو ہے مجھ میں چھپا، دیکھنا

جھوٹے لفظوں پہ تیرے بھروسہ کیا
سادہ لوحی کی یہ انتہا دیکھنا

ہے توجہ کبھی، اور کبھی بے رخی
مجھ کو دیتے ہو کیوں یہ سزا، دیکھنا

تم کو چاہا ہے چاہیں گے ہم عمر بھر
اس جنوں کی ہے اب انتہا دیکھنا

تم نہ چاہو ہمیں کوئی شکوہ نہیں
دل پہ ہے زور کس کا چلا، دیکھنا

اب بھروسہ کرے نہ کسی پہ کوئی
اصل چہرہ ہے سب کا چھپا دیکھنا

Rate it:
Views: 660
20 May, 2019
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL