میرے جان و دل میرے ہمسفر میں پریشان ہوں آؤ کوئی بات کریں
تیرے لب ہلیں تو کٹے سفر میں پریشان ہوں آؤ کوئی بات کریں
کوئی بوجھ ہے تو اُتار دے کوئی خوف ہے تو دل سے نکال دے
میرا ہاتھ ہے تیرے ہاتھ پر میں پریشان ہوں آؤ کوئی بات کریں
نہیں یاد مُجھے کتنے برس گزر گئے تیری گفتگو کو ترس گئے ہیں
میری کھڑکیاں میری دیوار اور میں پریشان ہوں آؤ کوئی بات کریں
بتا تُجھے چُپ ہے کیسی لگی ہوئی ابھی عمر تو ہے پڑی ہوئی
ابھی مُسکرا ابھی غم نہ کر میں پریشان ہوں آؤ کوئی بات کریں