میں کچھ نا کر پائی

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

میرے ہاتھ سےسب زرے چھوٹ گئے
اور میں کچھ نا کر پائی

سمندر سے ساحل روٹھ گئے
اور میں کچھ نا کر پائی

کشتی میں مسافر ڈوب گئے
اور میں کچھ نا کر پائی

خوابوں کے محل ٹوٹ گئے
اور میں کچھ نا کر پائی

وہ بنا کچھ کہے ھم سے دور گئے
اور میں کچھ نا کر پائی

میرے دوست مجھے بھول گئے
اور میں کچھ نا کر پائی

ہاتھوں سے ہاتھ چھوٹ گئے
اور میں کچھ نا کر پائی

Rate it:
Views: 495
08 May, 2011