میرے ہاتھ سےسب زرے چھوٹ گئے
اور میں کچھ نا کر پائی
سمندر سے ساحل روٹھ گئے
اور میں کچھ نا کر پائی
کشتی میں مسافر ڈوب گئے
اور میں کچھ نا کر پائی
خوابوں کے محل ٹوٹ گئے
اور میں کچھ نا کر پائی
وہ بنا کچھ کہے ھم سے دور گئے
اور میں کچھ نا کر پائی
میرے دوست مجھے بھول گئے
اور میں کچھ نا کر پائی
ہاتھوں سے ہاتھ چھوٹ گئے
اور میں کچھ نا کر پائی