میں زندگی کی تمنا میں مر نہیں سکتی

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

میں زندگی کی تمنا میں مر نہیں سکتی
کہ حادثاتِ زمانہ سے ڈر نہیں سکتی

وہ فیصلہ جو مجھے آپ سے جدا کر دے
وہ فیصلہ میں کسی طور کر نہیں سکتی

ترے جمال کا چھایا ہے اس طرح جادو
مری نگاہ کسی پر ٹھہر نہیں سکتی

نجانے کیسے گذاروں گی میں اسے تنہا
وہ زندگی جو ترے بن گذر نہیں سکتی

گذارنا ہے اسے اب سنوارنا کیا ہے
یہ زندگی جو کبھی اب سنور نہیں سکتی

تری نگاہِ کرم کے بنا مرے مولا !
مری حیات کی صورت نکھر نہیں سکتی

بھرا ہی رہتا ہے پانی ہمیشہ آ نکھوں میں
ندی یہ اشکوں کی شاید اتر نہیں سکتی

رہے گی یاد تمہاری سدا مرے دل میں
غبار بن کے ہوا میں بکھر نہیں سکتی

خدا گواہ بنا تھا بوقتِ عہدِ وفا
میں اپنے عہدِ وفا سے مکر نہیں سکتی

Rate it:
Views: 808
14 Jan, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL