نئی منزل ہے جنوں کی اور پرانے جذبے
Poet: Ahsan Mirza By: Ahsan Mirza, Karachiنئی منزل ہے جنوں کی اور پرانے جذبے
راہ ہے پر خطر تو کامل ہیں سہانے جذبے
کیسے بے ربط کہیں اوج کہیں پستی ہے
کبھی باغی، کہیں حالات پہ قانع جذبے
باغِ دل کو ہے سجایا تمھاری محفل سے
اک صرف تجھ کو سرِ بزم دکھانے جذبے
پھر جو دیکھی ترے رخسار کی لالی میں نے
بجھ نہ پائے جو جلے میرے پرانے جذبے
شامِ غربت میں امید بندھاتے ہیں یہی
کچھ دیئے اور میرے دل کے خزانے، جذبے
گر ہو احسن تمھیں امید سحر ہونے کی
سب لٹا کر بھی بچا لینا سہانے جذبے
More Life Poetry






