Add Poetry

نئے نظام کی جو ابتداء نہیں کرتی

Poet: Yawar Azeem By: Misbaah Mushtaq, Rawalpindi

نئے نظام کی جو ابتداء نہیں کرتی
وہ قوم اپنا فریضہ ادا نہیں کرتی

میں آسماں سے بغلگیر ہونا چاہتا ہوں
زمین ، اپنی کشش سے رہا نہیں کرتی

جو روشنی ہے تہ ِ حرف ِ مدعا ، موجود
ستارگاں کے لبوں پر کِھلا نہیں کرتی

سو اب لہو سے رقم کی گئی ہے دستاویز
یقین ورنہ یہ خلق ِ خدا نہیں کرتی

دعا کے پاس نہیں ہے کلید ِ بست و کشود
دعا تو باب ِ اجابت کو وا نہیں کرتی

ہرا ہرا مرا مصرع دکھائی دیتا ہے
یہ بات کیا مجھے سب سے جُدا نہیں کرتی

سجا دیا ہے کتابوں کو شیلف میں یاور
مطالعے کی فراغت ملا نہیں کرتی

Rate it:
Views: 630
08 May, 2014
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets