ناجانے کیوں۔۔۔؟؟؟

Poet: طارق اقبال حاوی By: Tariq Iqbal Haavi, Lahore

ناجانے کیوں زندگی بیزار کر رہا ہوں
کیا کہوں کس سے میں پیار کر رہا ہوں

اک وہ ہے کہ کب کا فراموش کر گیا
اک میں ہوں کہ یاد بار بار کر رہا ہوں

منزل نہیں ہے ، نہ ہے امکان واپسی
یہ جان کر بھی راہ اختیار کر رہا ہوں

اس نے تو میرے واسطے کتبہ بھی لکھ دیا
ادھر میں ہوں کہ ڈائری میں شمار کررہا ہوں

دُنیا بھی اُمید پر قائم ہے حاوی
یہی سوچ کر اس کا انتظار کر رہا ہوں

Rate it:
Views: 590
14 Sep, 2017
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL