Add Poetry

نامہءِ عشق میں تاثیرِ التجاء کیلئے

Poet: Ahsan Mirza By: Ahsan Mirza, Karachi

نامہءِ عشق میں تاثیرِ التجاء کیلئے
جگر کے خون سے لکھو ذرا وفا کیلئے

طبیبِ عشق نے نسخہءِ وصل لکھا ہے
مجھے ملو تو کہیں مرض کی دوا کیلئے

امیدِ دل ہے کہ اک بار دیکھ لوں تجھ کو
ہزار سجدے کئے بھی تو اس دعا کیلئے

ہے عاشقی بھی جرم آج کل زمانے میں
ہجر کی تیرہ شبی ہے سزا وفا کیلئے

ستم ظریفیءِ دوراں بھی بڑھ گئی اب تو
تری جدائی کیا کم تھی میری سزا کیلئے

نہ کر جفا کہ تیری آنکھیں ہی کافی ہیں
تیری نگاہ ہی ہے کافی میری قضاء کیلئے

نہ کر تو اتنی محبت کہ ہوچکی احسن
تری وفا بڑی مضر تیری انا کیلئے

 

Rate it:
Views: 602
11 Aug, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets