نامہ بر تیرا میری جاں یہاں اب پہنچا ہے

Poet: Moeen Nizami By: Momi, Gujar Khan

نامہ بر تیرا میری جاں یہاں اب پہنچا ہے
تیرے بیمار کا دم جب کہ بہ لب پہنچا ہے

خود بھی آ جا کہ میری جان میں جاں آ جائے
یوں تو درمان کا ہر ایک سبب پہنچا ہے

آخری وقت پہ آیا ہے عیادت کے لئے
پہلی بار آج یہاں حسب طلب پہنچا ہے

دم میں دم تھا تو نہ آیا وہ بلاوے پر بھی
دم نکلنے کو ہوا ہے تو عجب پہنچا ہے

میں دیا کرتا تھا من کو یہ تسلی لوگوں
پہنچا ہے صبر کرو یار بس اب پہنچا ہے

یوں تو ہر کام کا اک وقت متعین ہے معین
پھر بھی کیوں دیر سے پہنچا ہے وہ جب پہنچا ہے

Rate it:
Views: 970
16 Aug, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL