ہم تمہاری دنیا سے دور ہی اچھے۔۔۔
وقت کی قید مین محسو ر ہی اچھے۔۔
تھی حسرت د ید مگر کیا کہیئے ؟
زند گی کے ہاتھ ہم مجبور ہی اچھے
تم کو ہمیشہ گلہ رہا بے وفائی کا۔۔۔
سو اسلیئے ہم تم سے دور ہی اچھے
ہمکو سزا قبول ھے تیری ہر مقرر کی
اور جنا ب اعلے بے قصو ر ہی اچھے
ہم کو الگ رکھے وہ اپنے جہان سے
ہم اسد ان کی نظر مین نا سور ہی اچھے