نا وہ حسن و جمال رہا,ناوہ سر پہ بال رھے
جن کوسوچتےتھے ہر پل نا وہ یار بمثال رھے
شکوہ تھاجوتیرےہرجواب پےمجھےکبھی
نااب ویسی بات رھی نااب وہ سوال رھے
جوتیراجیناتھامیری محبت میں ہرسانس پہ
ناوہ ادا رہی, نا اب ہم میں وہ کمال رھے
یہ سال تو گزر گیاتنہائی میں پر یہ ناسوچا؟ شکیل
توخود ھی تھا برا,,نااچھے تیرےاعمال رھے