کسی بھی مصحفِ رُخ کو پڑھوں تو کیسے پڑھوں حروُف مِٹ سے گئے ہیں تمھارے نام کے بعد شبِ سیاہ کا تریاق پا لیا مَیں نے ندیم دل میں چمکتا ہے درد، شام کے بعد