نظر آتا ہے دل کی کھڑکی سے کوئی
چھپ جاتا ہے سامنے آ کر کوئی
ہم ہیں مضترب اسے پانے کےلئے
کھو جاتا ہے جھلک دیکھا کر کوئی
چھپا کر رکھا ہے اسے دل میں
دھڑکن میں ہلچل مچاتا ہے لوئی
حسیں سلسلہ ہے اسے دیکھنے کا
خوابوں میں پاس آ جاتا ہے کوئی
رہتا ہے آنسوئوں میں چھپا ہوا
آنکھوں سے جھلکتا ریتا ہے کوئی