نظر اسے جابجا ڈھونڈتی ہے

Poet: Sohail Abbas By: Muhammad Sohail Abbas, kot sultan(layyah)

نظر اُسے جابجا ڈھونڈتی ہے
ہے ایسا بھی اُس میں کیا ڈھونڈتی ہے

سکون اِسے راس آتا نہیں ہے
پھر زندگی درد نیا ڈھونڈتی ہے

جب میں نے اُس سے اپنی تصویر مانگی
اِدھر کہیں تھی رکھی، کہا ڈھونڈتی ہے

ہے دنیا بنی ایسی بھولی کہ اب کے
یہ اب بھی لوگوں میں وفا ڈھونڈتی ہے

جس پر دونوں چلا کرتے تھے
یہ آنکھ وُہی راستہ ڈھونڈتی ہے

کیا ذکر اُس کے سراپے کا انجم
کلی بھی اُس کی ادا ڈھونڈتی ہے

میں تو کب کا مر چکا ہوں سُہیل
پھر کیوں مجھے یُوں قضا ڈھونڈتی ہے

Rate it:
Views: 746
06 Nov, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL