نظر نواز نظاروں میں راحتیں ہیں کہاں
Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore pakistanنظر نواز نظاروں میں راحتیں ہیں کہاں
جو کل تھیں تیرے لیے اب وہ چاہتیں ہیں کہاں
غزل کہوں بھی تو میں کس کے حسن کی خاطر
غم جہاں ہے مرے دل میں حسرتیں ہیں کہاں
غریب شہر تری محنتوں کا کیا حاصل
جبیں تو تر ہے پسینے سے اجرتیں ہیں کہاں
متاع کوچہ و بازار ہیں حسینا ئیں
ہیں جسم باقی مگر ان کی عصمتیں ہیں کہاں
تو کھو گیا ہے کہاں اے مرے وطن کے جواں
خودی کا نام و نشاں، تیری جراءتیں ہیں کہاں ؟ ؟ ؟
More Life Poetry






