نظر کو نظر کی نظر ہوگئی ہے

Poet: خالد ندیم By: خالد ندیم, BUDAUN

نظر کو نظر کی نظر ہوگئی ہے
دو اِس لیے بے اثر ہو گئی ہے

جہاں بے خودی میں اضافہ ہوا ہے
محبّت وہی معتبر ہو گی ہے

ابھی میرے خوابوں کی معراج ہوتی
کہا کس نے اُٹّھو ! سحر ہو گئی ہے

کوئی اور تدبیر تو ہی بتا دے
اگر اِلتجا میں کسر ہو گئی ہے

یقینا تمہیں کچھ کہا ہے کسی نے
جبیں کیوں پسینے سے تر ہو گئی ہے

مری زندگی کا فسانہ نہ پوچھو
شبِ غم شریکِ سفر ہو گئی ہے

ابھی ہم نے گھر میں چراغاں کیا تھا
ہواؤں کو کیسے خبر ہو گئی ہے
 

Rate it:
Views: 1184
19 Dec, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL