نگا اٹھی تو زمانے نے بے رخی کر لی
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیانگا اٹھی تو زمانے نے بے رخی کر لی
بس اک عذاب میں کٹتی ہے خود کشی کر لی
صدائیں دینے کی عادت نہیں مجھے لیکن
تجھے بلاتی ہے ہر لمحہ خامشی کر لی
میں تجھ کو چاہ کے بھی تجھ کو پا نہیں سکتا
کبھی تو دیکھ لے آ کر یہ بے بسی کر لی
میں جام توڑ کے اب زہر پینے والا ہوں
نہ کام آئی مرے کچھ بھی بے خودی کر لی
مجھے زمانے کے انداز کوئی سکھلا دے
کہ راس آ نہ سکی مجھ کو سادگی کر لی
وہ روح قلب مرے جسم و جاں کا مالک ہے
میں نے اس کا درد چرا کر اسسے دل لگی کر لی
کوئی تو مقصد شعر و ادب کا ہو گا وشمہ
نہ ہوں جو کام کی ایسی ہی شاعری کر لی
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






