نہیں اُلفت کا امکان رضا، تو لے لو میری جان رضا

Poet: Ibn.e.Raza By: Ibn.e.Raza, Islamabad

نہیں اُلفت کا امکان رضا، تو لے لو میری جان رضا
اِس دنیا کے دستور انوکھے، ہونا کیا حیران رضا

اِس نگری کے لوگ عجب،اِنکے ریت رواج غضب
اور کہیں اب چلتے ہیں، بنتے ہیں مہمان رضا

نابینوں کی بستی میں، غرض وحرص کی مستی میں
تم میں ایسی بات ہے کیا، رکھے تیرا مان رضا

یہاں بھیڑ بہت ہے اپنوں کی من کے میلے رشتوں کی
کیوں اُلٹی سیدہی سوچوں سے ہوتے ہو پریشان رضا


محفل میں بھی جی نہ لگے اور تنہا پن بھی کاٹے
کوئی تو ایسا گوشہ ہو جہاں جینا ہو آسان رضا

جب جینا مشکل ہو جاے ، آس کا سورج ڈھل جائے
پھر دل سے آہ نکلتی ہے تواُٹھتے ہیں طوفان رضا

Rate it:
Views: 1278
16 Oct, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL