نہیں بھولے
Poet: UA By: UA, Lahoreآنکھوں سے آنکھوں کی پہلی ملاقات نہیں بھولے
ہم بھول گئے ہر بات مگر وہ بات نہیں بھولے
جب دیدہ بینا نے بینائی کا مطلب جان لیا
اس پل کے اک درشن کی وہ سوغات نہیں بھولے
چھوٹا اپنا ساتھ مگر وہ ساتھ نہیں بھولے
جسے دل نے ہر دم یاد رکھا وہ بات نہیں بھولے
اپنی باتوں کی باتیں ان باتوں کی وہ یادیں
وہ سوئے سوئے دن وہ جاگی رات نہیں بھولے
دھوپ سلگتے آنگن میں وہ ابر کی آمد کا منظر
تپتے صحرا میں کیسے ہوئی برسات نہیں بھولے
عظمٰی جو خانہ دل میں آرام سے آ کر بیٹھ گئی
شیشے کے آنگن میں اتری وہ گھات نہیں بھولے
More Sad Poetry







