نہیں بھولے

Poet: UA By: UA, Lahore

آنکھوں سے آنکھوں کی پہلی ملاقات نہیں بھولے
ہم بھول گئے ہر بات مگر وہ بات نہیں بھولے

جب دیدہ بینا نے بینائی کا مطلب جان لیا
اس پل کے اک درشن کی وہ سوغات نہیں بھولے

چھوٹا اپنا ساتھ مگر وہ ساتھ نہیں بھولے
جسے دل نے ہر دم یاد رکھا وہ بات نہیں بھولے

اپنی باتوں کی باتیں ان باتوں کی وہ یادیں
وہ سوئے سوئے دن وہ جاگی رات نہیں بھولے

دھوپ سلگتے آنگن میں وہ ابر کی آمد کا منظر
تپتے صحرا میں کیسے ہوئی برسات نہیں بھولے

عظمٰی جو خانہ دل میں آرام سے آ کر بیٹھ گئی
شیشے کے آنگن میں اتری وہ گھات نہیں بھولے

Rate it:
Views: 1568
08 Aug, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL