ٹوٹا ہے میرا دل
کوئی نئی بات نہیں ہے
لیکن
یہ کوئی صحیح بات نہیں ہے
دِکھتے ہیں میرے آس پاس
جو لوگ مسلسل
کوئی بھی حقیقت میں میرے ساتھ نہیں ہے
اِک دن وہ بھی ہوگا
جب جائیں گے اِس جہاں سے
گزرے گی جو قبر میں
یہ وہ رات نہیں ہے
پَت جھڑ کی رت ہے چھائی
جیون پہ میرے جب سے
کوئی پھول کیسے ہوگا؟
جب کوئی پات نہیں ہے
مشکل سفر میں مجھ کو
گرنے سے جو بچائے
ہاتھوں میں میرے ایسا کوئی
ہاتھ نہیں ہے