شان وشوکت امیری سے نکل نہ بیچ خودی بےضمیری سے نکل سیکھ لے اب آداب ِ بندگی ان بتوں کی اسیری سے نکل نہیں مٹی کے سوا تیرا نصیب جسد ِخاکی کی خبر گیری سے نکل کر قربان اپنا وجودعرفان راہ ِ وفا میں فقیری سے نکل