نہ تو یاد ہے نہ تیرا وہم یاد

Poet: Ahmad Faisal Ayaz By: Ahmad Faisal Ayaz, Hafizabad

نہ تو یاد ہے نہ تیرا وہم یاد
تجھ سے بچھڑنے کا فقط غم یاد

کیا کیا جائے اپنی مسکینی کا کہ اب
مے کدہ یاد ہے ہم کو نہ حرم یاد

جھانکتے ہیں بار بار میرے گریباں کے اندر
ابھی تک ہیں ان کو اپنے ستم یاد

پتھر تو چاروں اور سے برسے تھے لیکن
مجرم ہیں یاد ہم کو اور نہ محرم یاد

ہم آج بھی لکھتے ہیں جب خونی تحریریں
آتے ہیں بے تحاشہ پھر تیرے کرم یاد

جب بھی دیکھتا ہوں کچھ چاند چہرے
دل کے آتے ہیں کچھ بھرم یاد

بس یہی ہے عیاز انجام محبت
ہمیں غم یاد ہیں اور غموں کو ہم یاد

Rate it:
Views: 664
20 Jan, 2011