نہ ملا

Poet: UA By: UA, Lahore

میرے خوابوں کا سلسلہ تیرے خوابوں سے نہ ملا
میرے سوالوں کا جواب تیرے جوابوں سے نہ ملا

میں خود کو دیر تلک تیری نگاہوں میں ڈھونڈتا رہا
میرا کوئی نقش تیری آنکھوں کی کتابوں میں نہ ملا

اے میرے جذبہ دل تیرا بھلا ہو یہ تیری ہی عنایت ہے
کہ میرے جیسا کوئی اور زمانے کے خرابوں میں نہ ملا

میری گمراہیوں کا سفر سدا سے ہی بہت طویل ٹھہرا مگر
کوئی کارواں کونی رہنما کوئی مسافر سرابوں میں نہ ملا

عظمٰی جو تیری نگاہوں کے چمن میں کھل کر مہکتا ہے
وہ رنگ وہ مہک وہ بانکپن چمن کے گلابوں میں نہ ملا

Rate it:
Views: 546
01 Apr, 2009