نہ ملا

Poet: UA By: UA, Lahore

میرے خوابوں کا سلسلہ تیرے خوابوں سے نہ ملا
میرے سوالوں کا جواب تیرے جوابوں سے نہ ملا

میں خود کو دیر تلک تیری نگاہوں میں ڈھونڈتا رہا
میرا کوئی نقش تیری آنکھوں کی کتابوں میں نہ ملا

اے میرے جذبہ دل تیرا بھلا ہو یہ تیری ہی عنایت ہے
کہ میرے جیسا کوئی اور زمانے کے خرابوں میں نہ ملا

میری گمراہیوں کا سفر سدا سے ہی بہت طویل ٹھہرا مگر
کوئی کارواں کونی رہنما کوئی مسافر سرابوں میں نہ ملا

عظمٰی جو تیری نگاہوں کے چمن میں کھل کر مہکتا ہے
وہ رنگ وہ مہک وہ بانکپن چمن کے گلابوں میں نہ ملا

Rate it:
Views: 555
01 Apr, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL