Add Poetry

نہ پھر رکھیں گے تیری رہ میں پا ہم

Poet: Mir Taqi Mir By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

 نہ پھر رکھیں گے تیری رہ میں پا ہم
گئے گزرے ہیں آخر ایسے کیا ہم

کھنچے گی کب وہ تیغِ ناز یارب
رہے ہیں دیر سے سر کو جھکا ہم

نہ جانا یہ کہ کہتے ہیں کسے پیار
رہیں بے لطفیاں ہی یاں تو باہم

بنے کیا خال و زلف و خط سے دیکھیں
ہوئے ہیں کتنے یہ کافر فراہم

مرض ہی عشق کا بے ڈول ہے کچھ
بہت کرتے ہیں اپنی سی دوا ہم

کہیں پیوند ہوں* یارب! زمیں کے
پھریں گے اُس سے یوں کب تک جدا ہم

ہوس تھی عشق کرنے میں ولیکن
بہت نادم ہوئے دل کو لگا ہم

کب آگے کوئی مرتا تھا کسی پر
جہاں میں رکھ گئے رسمِ وفا ہم

تعارف کیا رہا اہلِ چمن سے
ہوئے اک عمر کے پیچھے رہا ہم

مُوا جس کے لیے اُس کو نہ دیکھا
نہ سمجھے میر کا کچھ مدعا ہم

Rate it:
Views: 249
20 Sep, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets