نہ کلیوں میں رنگت نہ پھولوں میں* باس بہار آئی پہنے خزاں کا لباس گھنی چھاؤں* میں دو گھڑی بیٹھ لو کڑی دھوپ میں جاؤ گے کس کے پاس ستارو یونہی جگمگاتے رہو رفیقو کہیں ٹوٹ جائے نہ آس