نیند تو آ ہی جائے گی

Poet: Shabeeb Hashmi By: Shabeeb Hashmi, Al-Khobar K.S.A

میرے لعل مجھ کو بتا
کیسے تجھ کو لوری دوں
سوکھے لبوں پے ان گنت
سوز و غم کی پہرے ہیں
زخم زخم الفاظوں میں
غم کے سسکتے راگوں مں
اندھے سلگتے ساز ہیں
کل سے تو بھی بھوکا ہے
میں بھی بھوکی سوئی تھی
بھوک کے ٹھنڈے
چولہے پے
فاقوں کی آگ جلائی تھی
فکرکی سوکھی
لکڑی سے
دکھوں کی راکھ
ہٹائی تھی
تو پانی کی بوند کو
ترسا تھا
میں بھی پیاس سے
روئی تھی
میرے لعل اب
سو بھی جا
نیند تو آ ہی جائیگی
بھڑکتے شعلوں کی
سولی پے
انگاروں کے دھکتے
بستر پے
بھوک کے پتھریلے
گدے پے
پیاس کے زخمی
تکیے پے
خود فریبی کی
چادر اوڑھے
نیند تو آ ہی جائے گی
نیند تو آ ہی جائے گی

Rate it:
Views: 667
09 Jan, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL