واپسی کا کوئی امکان نہیں

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

کوئی خط نہیں ، کوئی پغام نہیں
کوئی آنسو نہیں ، کوئی مسکان نہیں

کوئی امید نہیں ، کوئی آس نہیں
کوئی اپنا نہیں ، کوئی خواب نہیں

کوئی کانٹا نہیں ، کوئی گلاب نہیں
کوئی محفل نہیں ، کوئی شام نہیں

کوئی عام نہیں ، کوئی خاص نہیں
ہے خاموش ایسے جیسے میرا طلبگار نہیں

ہو گیا ہے دور اتنا کہ واپسی کا کوئی امکان نہیں

Rate it:
Views: 407
19 Jun, 2011