صرف سلگ کہ گزاری ہے زندگی ہی نہیں
ہمیں تو آس ہی رہی وفا ملی ہی نہیں
گلہ کرتے ہم زمانے سے پھر اس وقت کس طرح
جب معلوم تھا ہمیں کہ چاہ رہی ہی نہیں
کیا مانگیں پھر خدا سے اور کیا چاہیں پھر کسی سے
سب کچھ ہے زندگی میں صرف رمق ہی نہیں
کرے کیوں نہ پھر صیاد شب و روز شور و غل
ہیں دام میں بہت مگر قفس ہی نہیں