کوئی ملا ہی نہیں جسے وفا دیتے ہر ایک نے دھوکا دیا کس کس کو سزا دیتے یہ ہمارا ظرف تھا کہ خاموش رہے ورنہ داستان غم سنا تے بھری محفل کو رلا دیتے