وہی تاریخ وہی دن

Poet: UA By: UA, Lahore

وہی تاریخ وہی دن وہی مہینہ آیا ہے
بیتی ہوئی یادوں نے دل کو بہت تڑپایا ہے

جب سے اپنا دیس اپنے لئے پردیس ہوا
وہی منظر میری نظروں میں پھر لہرایا ہے

پاس ہو کر بھی کوئی پاس نہیں رہتا ہے
ایسی حالت نے میرا دل بہت دکھایا ہے

میری آنکھوں میں تیرتی اشکوں کی نمی نے
میرے چہرے کو جلایا ہے تمتمایا ہے

تم گئے تو تمہارے شہر کی گلیوں نے بھی
عجب سا طور عجب رنگ ڈھنگ اپنایا ہے

اسکی خوشبو سے مہکتے ہیں بام و در عظمٰی
گرچہ مدت سے وہ اس شہر نہیں آیا ہے

Rate it:
Views: 580
07 Jul, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL