وہی رات کی خاموشی وہی تنہائی یہ ہوا اپنے ساتھ کس کی یاد لے آئی ہم تو بیٹھے اس چاند کو دیکھ رہے تھے پر نہ جانے کس کے لیے یہ آنکھ بھر آئی