وہی ہے راسہ جہاں چلے تھے مل کے (ترمیم شدہ)
Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindiوہی ہے راسہ جہاں چلے تھے مل کے
نظر آتے ہیں لوگ اب صورتیں بدل کے
ملتا نہیں اب کوئی راسے میں آتےجاتے
گزر جاتے ہیں اب سب صورتیں بدل کے
دل نے کہا بلا لیں انہیں آواز دے کر
شاید وہ آ جائین اپنا راستہ بدل کر
ملتے ہیں وہ جب کبھی سرراہ اچانک
دیکھتے ہیں وہ اپنا پہلو بدل بدل کے
نہیں سنتے وہ لزت بھرا گیت دھن پر
بہت سنائے انہیں نغمات قافیےبدل کر
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






