وہ اعتماد
Poet: Zahida Ali By: Zahida Ali, pakpattan sharifتم بھی نہیں جانتے مجھ کو بھی خبر نہیں
کہاں کس موڑ پر کھو گیا
وہ اعتماد
جو تم کو مجھ پہ تھا مجھ کو تم پہ تھا
اب قصہ ماضی ہوئیں وہ سب باتیں
جو تیرے میرے درمیاں کی تھیں
تم بھی واپس کر دو وہ سب کہی باتیں
میں بھی واپس کر دوں وہ سب سنی باتیں
کہیں کسی موڑ پر مل جائیں تو
تم بھی رہو اجنبی میں بھی رہوں اجنبی
ہاں اگر
ماضی کی کوئی ادھوری بات
جو دل میں خیال بن کے آ جائے تو
تم بھی لب پہ خاموشی کے بند باندھ دینا
اور
ہم بھی دل میں لفظ ابھرنے نہ دیں گے
اجنبیوں کی طرح لمحے بیت جائی گے
صدا دیئے بغیر
More Sad Poetry






