وہ اکثر یاد آتا ہے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

وہ اکثر یاد آتا ہے ،بہت ہی یاد آتا ہے
کبھی جھونکا ہوا کا بن کے اکثر یاد ٓتا ہے
یہی جھونکا مجھے تنہاییوں میں گدا گداتا ہے
کبھی خوشبو بنے اور نکہتِ باد بہاری کی طرح
ساری فضاوٓں کو وہ مہکاتے ہوئے
مجھ کو مچلنے کا بہانا دے کے جاتا ہے
میں اس کی یاد جب سوچتی ہوں،ایسے لگتا ہے
کہ جیسے ،وہ بہت نزدیک ہے میرے
بہت ہی پاس ہے میرے
کہ جیسے ،چاند بن کر مسکراتا ہے
کبھی جب رات کے پچھلے پہر
میرے مقدر کے اندھیروں کو
عطا کرتا ہے ایسی چاندنی،میرا نسیبہ جاگ جاتا ہے
ایسی کہ،رہ رہ کر وہ مجھ کو یاد آتا ہے
وہ اکثر یاد ااتا ہے، بہت ہی یاد آتا ہے

Rate it:
Views: 329
17 Feb, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL