وہ اک رات مکمل نا ھوئی
Poet: SUNDER KHAN By: SUNDER KHAN, KSAدرد کے صحرا میں وہ اک رات مکمل نا ھوئی
الفاظ تھے ختم ھوئے پر بات مکمل نا ھوئی
پھر تیری بزم میں بڑے شوق سے چلے آتے مگر
وقت یوں ایسا رکا کہ ملاقات مکمل نا ھوئی
دل کی گہرائیوں سے چاہا تھا کہ تو مل جاتا
ٹوٹے سپنے وہ سبھی آس مکمل نا ھوئی
جلتے ھونٹوں سے گلابوں کے بدن کو چوما
پھول زخمانے لگے یوں بارات مکمل نا ھوئی
بہتی دریاوں کی سبھی موجیں سمندر میں اتریں
یوں پانی آنکھوں میں رہا برسات مکمل ناں ھوئی
More Sad Poetry






