وہ اک شخص جو گزر کیا

Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Huston

 وہ اک شخص جو گزر گیا
وہ ہر غم سے نکل گیا

ملا تھا جب وہ مجھ کو
وہ تلخ وقت بھی گزر گیا

وہ اک شخص جو گزر گیا
لوگ ڈھونڈتے رہے وہ کدھر گیا

خمر کے سحر میں ڈوبا
اور مجھ میں ہی اتر گیا

جیسے ہے چمٹے دیمک
وہ مجھ کو ہی چپک گیا

وہ اک شخص جو گزر گیا
درد کچھ اور مجھ کو دے گیا

جاتے جاتے کرب بنکے
وہ مجھ میں ہی سمٹ گیا

رکھتے رہے ہم ہر قدم بھرم اسکا
جاتے سمے وہ میرا دھرم ہی لے گیا

وہ اک شخص جو گزر گیا
وہ ہر غم سے نکل گیا

Rate it:
Views: 713
03 Aug, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL