ہوا میں محل کی تعمیر ہو نہیں سکتی
فضا میں ثبت یہ تحریر ہو نہیں سکتی
جو ایسا ہم کبھی سوچیں کہ وہ ہمارے ہیں
درخشاں اتنی تو تقدیر ہو نہیں سکتی
وہ ایک لمحہ جو گھبراہٹوں میں بیت گیا
اس ایک لمحے کی تفسیر ہو نہیں سکتی
وہ ایک شے جو گنوا دی نسیم ہم نے یونہی
اب اس کو پانے کی تدبیر ہو نہیں سکتی