وہ بات بات پر روٹھ جاتا ہے
ہر بار اس کا رابطہ ٹوٹ جاتا ہے
کرت تھا جو پیار بھری باتیں
اب تو وہ لہجہ بدلتا جاتا ہے
تھی جس سے وفا کی امیدیں
وہ اپنا وعدہ ہی بھولتا جاتا ہے
چلے تھے جس کے ساتھ ہم
وہ شخس رستے سے ہٹتا جاتا ہے
پاس آ کر منزل کے قریب
وہ راستے سے لوٹ جاتا ہے