وہ بات بات پر روٹھ جاتا ہے

Poet: jamil Hashmi By: jamil Hashmi, Rawalpindi

وہ بات بات پر روٹھ جاتا ہے
ہر بار اس کا رابطہ ٹوٹ جاتا ہے

کرت تھا جو پیار بھری باتیں
اب تو وہ لہجہ بدلتا جاتا ہے

تھی جس سے وفا کی امیدیں
وہ اپنا وعدہ ہی بھولتا جاتا ہے

چلے تھے جس کے ساتھ ہم
وہ شخس رستے سے ہٹتا جاتا ہے

پاس آ کر منزل کے قریب
وہ راستے سے لوٹ جاتا ہے

Rate it:
Views: 772
23 Nov, 2011