وہ تو ایک طوفان تھا جو کہ چڑھ کے اتر گیا

Poet: UA By: UA, Lahore

وہ تو ایک طوفان تھا جو کہ چڑھ کے اتر گیا
لیکن کسی کی زیست پہ کیا کیا عالم گزر گیا

جیسا اس نے چاہا تھا ویسا تو کچھ نہیں ہوا
بس یہ ہی اک بات تھی کہ وہ ایسا بکھر گیا

وہ تو بہت بہادرر تھا بڑے حوصلے والا تھا
پھر نہ جانے کیا ہوا وہ اپنے آپ سے ڈر گیا

بہت پر سکون تھا وہ بہت ہی مہربان سا تھا
وہ بھی ایک انسان تھا آخر وہ بھی بپھر گیا

اپنی بستی چھوڑ کے عظمٰی وہ پردیسی ہوگیا
پوچھتے ہیں بستی والے کہ وہ شخص کدھر گیا

Rate it:
Views: 705
25 Apr, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL