وہ تھا تو ہمسفر پر غم خوار نہ تھا
ہمیں اس سے پیار سے انکار نہ تھا
جانے کیوں ہو گئے ہم اسیر اس کے
خاموش تھا وہ پر ہونٹوں پر اظہار نہ تھا
رک گیا تھا وہ ساتھ چلتے چلتے
اس کا چلے جانا ہمیں خوشگوار نہ تھا
چلتے رہے کڑی دھوپ میں ہم اکیلے
راستے میں کہیں کوئی سایہ دار نہ تھا
کیا عجیب شخص تھا کبھی ہمارے ساتھ
جسے بھولانے کا ہمیں بھی اختیار نہ تھا