وہ تیرے لیے زلف پریشان نہ ہو گی

Poet: Taj Rasul Tahir By: Taj Rasul Tahir, Islamabad

 وحشت میں کمی اے دل نادان نہ ہو گی
اس درجہ کٹھن زیست کہ آسان نہ ہو گی

لے آئنگے طوفان ہواؤں کے بگولے
صحرا میں کبھی صورت کاشان نہ ہو گی

آشاؤں ک اس سیل میں منجدھاڑ بہت ہیں
پتوار سے یہ ناؤ سؤے گام نہ ہو گی

سؤ بار کریں وعدہ سؤ بار بھلا دیں
یہ حسرت بے نام تو حیران نہ ہو گی

وہ جس نے ذرا سا بھی تعلق نہیں رکھا
وہ تیرے لیے زلف پریشان نہ ہو گی

طاہر یہ اداسی تو بڑی جانگسل ہے
آئندہ نمی اب سر مژگان نہ ہو گی

Rate it:
Views: 566
25 Sep, 2012