وہ جو سامنے ہوتا ہے وہ ویسا نہیں ہوتا
Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindiوہ جو سامنے ہوتا ہے وہ ویسا نہیں ہوتا
 ہرکھنے پر ہر سکہ یہاں کھرا نہیں ہوتا
 
 رپتا ہے یہاں ہر کوئی اک سراب کی ماند
 ریگستاں ہوتا ہے وہ پر سمندر نہیں ہوتا
 
 چھائی ہیں کالی گھٹائیں فضائوں میں
 چھٹتا نہیں اندھیرا اب اجالا نہیں ہوتا 
 
 اس ظالم سماج کے ہیں کرینے عجب 
 خوشحالی کا دور یہاں دورا نہیں ہوتا 
 
 چلو جمیل کہیں دور جا بسو اب
 سادگی میں یہاں تیرا گزارہ نہیں ہوتا 
  
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






