وہ جو سامنے ہوتا ہے وہ ویسا نہیں ہوتا
Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindiوہ جو سامنے ہوتا ہے وہ ویسا نہیں ہوتا
ہرکھنے پر ہر سکہ یہاں کھرا نہیں ہوتا
رپتا ہے یہاں ہر کوئی اک سراب کی ماند
ریگستاں ہوتا ہے وہ پر سمندر نہیں ہوتا
چھائی ہیں کالی گھٹائیں فضائوں میں
چھٹتا نہیں اندھیرا اب اجالا نہیں ہوتا
اس ظالم سماج کے ہیں کرینے عجب
خوشحالی کا دور یہاں دورا نہیں ہوتا
چلو جمیل کہیں دور جا بسو اب
سادگی میں یہاں تیرا گزارہ نہیں ہوتا
More Life Poetry






