وہ درد بھی پرائے تھے
Poet: Munazza zulifqar Ali By: Munazza noor, Chawaindaوہ درد بھی پرائے تھے
جو سینے سے لگائے تھے
سکون قلب کو ہم نے بھی
سر سجدوں میں جھکائے تھے
غم خریدے کہاں ہم نے
یہ مہمان تو بن بلائے تھے
فقط تجھے دیکھنے کی چاہ میں
ہم شدت دھوپ میں نہائے تھے
قصے جو سرعام ہوئے بے وفائی کے
قصے وہ محض سنے سنائے تھے
چمن میں ہر سو ویرانی ہے
گل جس کے ہم نے کھلائے تھے
فقط کر کے تجھ پہ یقیں
باغ امید کےہم نے لگائے تھے
کیسے لکھ دوں تجھ کو بے وفا
ہم بھی کہاں دھلے دھلائے تھے
More Sad Poetry






